Amendments proposed to pension rulesAmendments proposed to pension rules

پینشن اصلاحات 2023

The Pay and Pension Commission (PPC) in Pakistan has announced amendments proposed to pension rules for government employees and retirees.

Let’s read the Amendments proposed to pension rules below in Urdu. Amendments proposed to pension rules are best explained in Urdu language below.

ایک سے زائد پینشن کا خاتمہ

نیا اصولپرانا اصول
پنشن اصلاحات میں ایسے سرکاری ملازم کے لئے یہ اختیار ہوگا۔ کہ وہ دو پیشن میں سے صرف ایک پنشن (جو زیادہ ہوگی) لے سکے گا۔ اور فیملی بھی صرف اُس ایک پنشن کی حقدار ہوگی جو پنشنرز اپنی وفات تک پنشن لے رہا ہوگا۔اگر کوئی سرکاری ملازم ریٹائر منٹ کے بعد دوبارہ قابل پنشن ملازمت اختیارکرتا ہے۔ تو وہ دونوں محکموں سے پنشن کا حقدار ہے۔ اس کی وفات کے بعداس کی فیملی بھی دونوں پنشن کی مقدار ہے۔

فیملی پینشن (10 سال تک)

نیا اصولپرانا اصول
نئی پینشن اصلاحات کے تحت پنشنر کی وفات کے بعد بیوہ تاحیات فیلی پنشن کی حقدار ہوگی۔ بیوہ کی وفات کے بعد غیر شادی شدہ / مطلقہ بیوہ بیٹی یا بہن 10 سال تک فیملی پنشن کی حقدار ہوگی۔ 10 سال گذرنے کے بعد فیلی پنشن بند ہو جائے گی۔پینشنر کی وفات کے بعد اس کی بیوہ تا حیات فیملی پنشن کی حقدار ہے۔ بیوہ کی وفات کے بعد غیر شادی شدہ / مطلقہ بیوہ بیٹی یا بہن تاحیات فیملی پنشن کی حقدار ہے۔

Click here to download all sorts of education departmetn Forms.


پینشن میں سالانہ اضافہ

نیا اصولپرانا اصول
مجوزہ اصلاحات کے تحت پنشن میں کمپاونڈنگ اضافہ ختم ہو جائے گا۔ اور پنشن میں اضافہ ریٹائر منٹ کے وقت نیٹ پنشن پر دیا جائے گا۔ مثلاً پہلے سال اگر پنشن 10000 روپے تھی۔ اور 10 فیصد اضافہ 1000 روپے کے بعد پنشن 11000 روپے ہو جائے گی۔ اگلے سال دوبارہ 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے تو یہ اضافہ 11000روپے پنشن پر نکالنے کی بجائے ریٹائر منٹ کے وقت نیٹ پنشن 10000 پر نکالا جائے گا۔ اور آئندہ ہر سال پنشن اضافہ 10000 روپے نیٹ پنشن پر نکالا جائے گا۔پنشن میں بجٹ کے موقع پر اضافہ کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اور یہ اضافہ پچھلے تمام اضافہ جات کو شامل کر کے نکالا جاتا ہے۔ مثلاً پہلے سال اگر پنشن 10000 روپے ہے اور 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ تو 1000 روپے پنشن اضافے کے بعد 11000 ہو جائے گی۔ تو اگلے سال فرض کیا مزید 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ تو وہ 11000 پر نکالا جائے گا تو پنشن 1100 اضافے کے بعد 12100 ہو جاتی ہے۔

Keep reading Amendments proposed to pension rules.

پینشن سسٹم

نیا اصولپرانا اصول
نئی پینشن اصلاحات کے تحت پینشن کم گریجوایٹی سکیم 1954 کی جگہ کنٹری بیوٹری پینشن سکیم نافذ کی جائیگی۔ اور پینشن کا پرانا نظام ختم ہوجائیگا۔ نئے نظام میں سرکاری ملازم کی جانب سے پینشن فنڈ میں حصہ ملایا جائیگا۔ اور اتنا ہی حصہ گورنمنٹ کی جانب سے بھی ملایا جائیگا۔ اس رقم کو کسی انویسٹمنٹ سکیم میں لگا کر سالانہ منافع ملازم کے اکاونٹ میں جمع ہوتا رہے گا۔ اور ریٹائرمنٹ کے موقع پر اس کو ادا کردی جائیگی۔اس وقت تمام سرکاری ملازمین پینشن کم گریجوایٹی سکیم 1954 کے تحت بھرتی ہوتے ہیں۔ اس سکیم میں گورنمنٹ بھرتی ہونے والے ملازم کو جی پی فنڈ+پینشن/گریجوایٹی آفر کرتی ہے۔ جس کے تحت ملازم 25 سال سروس مکمل کرنے پر پینشن اور گریجوایٹی کا حقدار ٹھہرتا ہے۔

Read types of leaves and procedures to avail all sorts of leaves.


پینشن فارمولا

نیا اصولپرانا اصول
پینشن اصلاحات کے تحت ریٹائرمنٹ کے وقت پینشن نکالنے کے لیے ملازم کی بنیادی تنخواہ کی بجائے پچھلے 36 ماہ کی اوسط بنیادی تنخواہ لی جائیگی۔موجودہ نظام کے تحت سرکاری ملازم کی ریٹائرمنٹ کے وقت پینشن نکالنے کے لیے ملازم کی بنیادی تنخواہ (جو وہ ریٹائرمنٹ کے وقت لے رہا ہوتا ہے) استعمال کی جاتی ہے۔

پینشن کمیوٹ کی شرح

نیا اصولپرانا اصول
نئی اصلاحات میں 35 فیصد پینشن کمیوٹ کی بجائے 25 فیصد کمیوٹ ہوگی۔موجودہ نظام کے تحت گراس پینشن کے دو حصے ہوتے ہیں۔ 65 فیصد نیٹ پینشن (جو ماہانہ پینشن کی شکل میں ملتی ہے) جبکہ 35 فیصد پینشن کمیوٹ ہوتی ہے۔

پینشن میں کٹوٹی

نیا اصولپرانا اصول
نئی مجوزہ پینشن اصلاحات میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم 60 سال کی عمر سے پہلے ریٹائرمنٹ لینا چاہتا ہے تو اس کی پینشن میں 3 فیصد سالانہ کٹوٹی کی جائیگی۔موجودہ پینشن نظام کے تحت سروس کوالیفائی کرکہ ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پینشن میں کٹوٹی نہیں کی جاتی۔ لیکن پنجاب میں 25 سال سروس کے ساتھ 55 سال عمر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے لیے ضروری ہے۔

By SAK