ISSB INTERVIEW QUESTIONS are listed below after interview with Syed Ali Jafri. Syed Ali remains Deputy President ISSB many years. He conducted 300 interviews. Let know all Important ISSB INTERVIEW QUESTIONS which are most commonly asked from all candidates appearing in this selection Exam.
تعارف سید علی جعفری
سید علی جعفری صاحب ڈپٹی پریزیڈنٹ آئی ایس ایس بی رہ چکے ہیں۔اور کم از کم تین ہزار امیدواروں کا انٹرویو کرکہ سیلیکٹ یا ریجیکٹ کر چکے ہیں۔آئیے ان سے پوچھے گئے چند اہم ترین سوالات اور ان کے جوابات جانیں۔
سوال: آئی ایس ایس بی کا ٹیسٹ کیا ہے؟ کیسے سیلیکشن ہوتی ہے؟
جواب: آئی ایس ایس بی کا فل فارم ہے انٹر سیلیکشن سروس بورڈ۔ انٹر سروس سے مرا پاکستانی فوج کی تینوں افواج نیوی، ائیر فورس اور آرمی کے لیے جوان سیلیکٹ کرنا۔ان سیلیکشن سینٹرز پر مختلف ٹیسٹ ہوتے ہیں ۔ جن میں سائیکلوجیکل،ڈپٹی پریذیڈنٹ انٹرویو، آوٹ ڈور ٹیسٹ شامل ہیں۔ان تمام ٹیسٹس کا رزلٹ اکٹھا کرکہ تمام بورڈ ممبرز آپس میں ڈسکشن کرکہ سیلیکشن فائنل کرتے ہیں۔ آئی ایس ایس بی اٹھارہ سو باون سے کام کرنے والا بہت پرانا ادارہ ہے۔
سوال: وہ کونسی بنیادی خامی ہے جس کو ختم کرکہ امیدوار سیلیکٹ ہوسکتے ہیں؟
جواب: بہت سے فیل ہوجانیوالے امیدواروں کے فیل ہونے کی بنیادی وجہ آئی ایس ایس بی کے ٹیسٹ کے بارے آگاہی نہ ہونا ہے۔جو امیدوار پہلی دفعہ جاتے ہیں تو ان کے پاس ہونے کے دس فیصد چانس ہوتے ہیں۔ مطلب ایک سو میں سے صرف دس لوگ ہی سیلیکٹ ہو پاتے ہیں۔لیکن جو لوگ دوسری بار جاتے ہیں ان کے پاس ہونے کی جو ریشو ہے وہ سولہ سترہ فیصد ہے۔ کیونکہ ان کو کافی ساری باتوں کا علم ہوجاتا ہے اور وہ تیاری کرکہ آتے ہیں۔ لہٰذا پہلی دفعہ ہی تیاری اور مکمل آگاہی کے ساتھ ٹیسٹ میں شامل ہوں۔
سوال: آئی ایس ایس بی ٹیسٹ کے لیے اولین شرط کیا ہے؟
جواب: آئی ایس ایس بی کا ادارہ چھبیس مختلف قسم کی فیلڈز کے لیے ٹیسٹ کنڈکٹ کرتا ہے۔ مثلاً پی ایم اے کا لانگ کورس، پی ایم اے ٹیکنیکل گریجوایٹ، نیوی میں کوئی ایم بی اے ، ایئر فورس میں ائیرناٹیکل انجینئر وغیرہ۔ ان تمام فیلڈز کے لیے تعلیمی قابلیت اور عمر کا مختلف معیار ہے۔مثلاً آرمی کے لانگ کورس کے لیے ایف اے، ایف ایس سی یا اے لیول اور کم از کم اٹھارہ سال عمر کی حد ہے۔
سوال: ایک بہت ہی عام پوچھا جانیوالا سوال کہ “آپکی کمزوریاں اور خامیاں کیا ہیں؟” اس کا جواب کیسے دیا جائے؟
جواب: کمزوریا ں اور خامیاں جو بھی امیدوار لکھتا ہے ان پر سو فیصد ڈسکشن ہوتی ہے۔ خوبیاں خامیاں پہلے سے ہی طے کرکہ نہ جائیں۔ مثلاً اگر آپ کو کوئی کہے کہ فوجیوں کو کتاب ریڈنگ کا شوق ہوتا ہے تو آپ اپنی خوبی کتاب ریڈنگ لکھ دیں، ہرگز ایسا نہ کریں۔ خوبی یا خامی وہ لکھیں جو آپ کے اندر اصل میں موجود ہیں ۔
اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک صفحہ اور پین لیں ۔ اس صفحے پر آپ لوگوں کی خوبیاں اور خامیاں لکھیں۔ کم از کم پچاس خوبیاں اور پچاس خامیاں لوگوں کی لکھیں ۔مثلا کوئی سگریٹ پیتا ہے ۔کوئی گالیاں دیتا ہے ۔ کوئی بڑوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتا ہے ۔کسی کو جانوروں کا شوق ہے ۔کسی کو پرندوں کا شوق ہے۔ اپنے ماں باپ سے پیار کرتا ہے۔کوئی بہت زیادہ سوتا ہے ۔کوئی دیر تک رات کو جاگتا ہے ۔ خبریں سننے کا شوق ہے۔ کتابیں پڑھنے کا شوق ہے ۔کسی کو بہت زیادہ سونے کا شوق ہے ۔ بعض لوگوں کو دوسروں کی مدد کرنے کا شوق ہوتا ہے وغیرہ۔
یہ تمام خوبیاں اور خامیاں ایک صفحے پر لکھنے کے بعد آپ یہ دیکھیں کہ آپ کے اندر کون سی خوبیاں اور کون سی خامیاں ہیں ۔دس خوبیاں اور خامیاں الگ کریں ۔اس کے بعد ان خوبیوں اور خامیوں میں سے مزید پانچ پانچ الگ کریں ۔یاد رکھیں جو بھی خوبی یا خامی آپ لکھیں گے اس پر بعد میں ڈسکشن ہوگی ۔ جو آپ کی خوبی خامی اصل ہوگی آپ تبھی ڈسکشن میں سوالوں کا جواب دے پائیں گے ۔انٹرویو لینے والے بہت زیادہ تجربہ کار ہوتے ہیں ان کو پتہ چل جاتا ہے کہ امیدوار جھوٹ بول رہا ہے یا سچ بول رہا ہے۔
سوال: وہ کونسی ایسی چیزیں ہیں جو کسی امیدوار میں ہوں تو وہ فوری طور پر ریجیکٹ ہوجاتا ہے؟
جواب: مندرجہ ذیل خصوصیات کا حامل بندہ فوری طور پر ریجیکٹ ہوجاتا ہے۔
اگر کسی امیدوار کی انٹیگریٹی میں مسلہ ہے۔ مطلب ملکی سالمیت کو اس کو پاس نہیں ۔
کوئی ایسا رومینٹک رویہ جو بالکل برداشت نہ کیا جاسکے۔
ایموشنل اِن سٹیبلٹی۔یا۔بہت زیادہ جذباتی امیدوار۔
سوشل تعلقات استوار نہ رکھ پانیوالا ۔
پلاننگ کرنے کی صلاحیت نہ رکھنے والا ۔کیونکہ پلاننگ سکھانی بہت مشکل ہے۔
احساس ذمہ داری نہ رکھنے والا۔
یہ وہ تمام خصوصیات ہیں جو آئی ایس ایس بی کے چار پانچ دنوں میں ہرطرح کی سرگرمی میں چیک کی جاتی ہیں۔ اگر کسی میں یہ خاصیتیں موجود پائی جائیں۔ تو وہ سونے کا بن کر کیوں نہ آجائے کبھی سیلیکٹ نہیں ہوسکتا۔
فزیکل ڈیفارمٹی والا امیدوار۔ مثلاً کوئی امیدوار اگر بول نہیں سکتا مثلاً مشکل وقت میں ہکلانے والا۔
You are Reading ISSB INTERVIEW QUESTIONS most commonly asked. Keep reading. You can read our other best blog, click here.
سوال: ایموشنل سٹیبلٹی اور لیڈر شپ کوالٹی کو کیسے چیک کیا جاتا ہے؟
جواب: ایموشنل سٹیبلٹی کو چیک کرنے کے لیے امیدوار پر مختلف اوقات میں یا انٹرویو کے دوران بہت زیادہ پریش ڈالا جاتا ہے۔ اور دیکھا جاتا ہے کہ امیدوار کو بہت زیادہ غصہ تو نہیں آتا۔ یا کسی بات پر اس کے آنسو تو نہیں نکل آتے۔ اگر پریشر پڑنے پر بھی امیدوار حوصلے سے جواب دے اور ہمت نہ ہارے تو وہ ایموشنلی سٹیبل تصور کیا جاتا ہے۔ ایموشنل سٹیبلٹی پریکٹس کرنے سے آجاتی ہے۔ سادے الفاظ میں خود کو قابو کرنا ہے ہر قسم کے حالات میں۔
لیڈرشپ میں دو اہم باتیں ہوتی ہیں۔
INITIATIVE
ABILITY TO INFLUENCE OTHER
یہ دو باتیں تمام ڈاکومینٹس انٹر ویو اور کمانڈ ٹاسکس کے دوران چیک کیے جاتے ہیں۔ کہ امیدوار نے زندگی میں کون کون سے کام خود سے شروع کرکہ کہ اپنا لوہا منوایا اور باقی لوگوں کو متاثر بھی کیا۔
سوال : آئی ایس ایس بی میں پاس ہوکر آرمی میں شمولیت کے خواہاں امیدواروں کی شخصیت میں کونسی خوبیاں یا صلاحتیں ہونی چاہییں کہ وہ سیلیکٹ ہو پائیں؟
جواب: فوج کے جس شعبہ میں آپ جانا چاہتے ہیں اس کے بارے زیادہ سے زیادہ امیدوار کو علم ہونا چاہیے۔اپنے اندر خود اعتمادی لائیں۔ احساس ذمہ داری لائیں۔ ملکی سالمیت کا جذبہ لائیں۔اچھی پلانگ کرنا سیکھیں۔لیڈرشپ کوالٹی کو بہتر کریں کہ کس طرح اچھے برے وقت میں آپ نے لیڈ کرنا ہے ٹیم کو۔ ان تمام کی آپ خوب پریکٹس کریں۔ جب تک آپ ٹیسٹ میں یہ ثابت نہ کرپائیں کہ آپ اس جاب کے لیے ہردم تیار ہیں اور پورا جذبہ موجود ہے آپ تب تک سیلیکٹ نہیں ہوسکتے ۔ خود کو پوری طرح تیار کرکہ آئیں۔انٹرویو لینے والوں کو فوراً آپ کی تیاری کا پتہ لگ جاتا ہے۔
سوال: کوئی سے ایسے انٹرویو یا امیدوار کا احوال بتائیں جس نے آپ کو بہت متاثر کیا ہو ؟
جواب
1st Example of a candidate (ISSB INTERVIEW QUESTIONS)
میری زندگی میں کئی ایسے امیدوار آئے جنہوں نے مجھے بہت متاثر کیا ۔ان میں سے میں صرف دو کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ایک امیدوار بلوچستان سے آیا جس نے بہت ہی سادہ سا لباس اور پاؤں میں چپل پہن رکھے تھے ۔وہ امیدوار انٹرویو میں تقریبا ًفیل ہونے والا تھا ۔لیکن اس نے چند ایسی باتیں کی کے وہ پاس ہو گیا ۔
اس سے میں نے پوچھا کہ آپ نے فارم میں لکھا ہے کہ آپ کو دس لاکھ روپے چاہییں۔آپ ان دس لاکھ روپوں کا کیا کرو گے؟ تو اس نے مجھے جواب دیا کہ ” میری کی ایک چھوٹی بہن ہے۔ جس کو تھیلے سیمیا ہے۔ میں اس کا علاج کراؤں گا۔ ” میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کی تو کوئی بہن نہیں ہے تو پھر یہ چھوٹی بہن کون ہے ؟۔اس نے کہا کہ میں ایک دفعہ کراچی گیا تو ایک ہسپتال کے دروازے پر ایک لاوارث بچی دیکھی۔ جس کی کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا تھا ۔تو اس نے گھر والد کو کال کی اور کہا کہ “کیا میں بچی گھر لے آؤں تو مجھے والد نے کہا ہاں لے آؤ ہم اس کو پا لیں گ۔تو مجھے اسی چوٹی بہن کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے ۔”
یہ امیدوار ایسا تھا جس میں سوشل زندگی اور احساس ذمہ داری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔
2nd Example of candidate (ISSB INTERVIEW QUESTIONS)
ایک دفعہ دوسرا امیدوار میرے پاس آیا اور اس نے کہا کہ ایک دفعہ وہ کراچی کی کسی گلی سے گزر رہا تھا۔ جہاں پر دو گروپوں کی لڑائی ہورہی تھی اور فائرنگ جاری تھی ۔اسی دوران ایک راہ گیر کو گولی لگ گئی ۔اور اس کی مدد کو کوئی نہیں جا رہا تھا تو وہ امیدوار کہتا ہے کہ “میں نے اس گولی لگنے والے زخمی راہ گیر کو رکشا میں ڈالا اور ہسپتال لے گیا ۔
اس امیدوار نے مجھے ایسے متاثر کیا کہ اگر یہ بندہ لڑائی کے دوران اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کسی کی مدد کر سکتا ہے ۔تو کل جنگ کے میدان میں بھی یہ اپنے سپاہیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا۔